اردو - سورہ ذاریات - قرآن کریم

قرآن کریم » اردو » سورہ ذاریات

اختر القاريء


اردو

سورہ ذاریات - آیات کی تعداد 60
وَالذَّارِيَاتِ ذَرْوًا ( 1 ) ذاریات - الآية 1
بکھیرنے والیوں کی قسم جو اُڑا کر بکھیر دیتی ہیں
فَالْحَامِلَاتِ وِقْرًا ( 2 ) ذاریات - الآية 2
پھر (پانی کا) بوجھ اٹھاتی ہیں
فَالْجَارِيَاتِ يُسْرًا ( 3 ) ذاریات - الآية 3
پھر آہستہ آہستہ چلتی ہیں
فَالْمُقَسِّمَاتِ أَمْرًا ( 4 ) ذاریات - الآية 4
پھر چیزیں تقسیم کرتی ہیں
إِنَّمَا تُوعَدُونَ لَصَادِقٌ ( 5 ) ذاریات - الآية 5
کہ جس چیز کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ سچا ہے
وَإِنَّ الدِّينَ لَوَاقِعٌ ( 6 ) ذاریات - الآية 6
اور انصاف (کا دن) ضرور واقع ہوگا
وَالسَّمَاءِ ذَاتِ الْحُبُكِ ( 7 ) ذاریات - الآية 7
اور آسمان کی قسم جس میں رسے ہیں
إِنَّكُمْ لَفِي قَوْلٍ مُّخْتَلِفٍ ( 8 ) ذاریات - الآية 8
کہ (اے اہل مکہ) تم ایک متناقض بات میں (پڑے ہوئے) ہو
يُؤْفَكُ عَنْهُ مَنْ أُفِكَ ( 9 ) ذاریات - الآية 9
اس سے وہی پھرتا ہے جو (خدا کی طرف سے) پھیرا جائے
قُتِلَ الْخَرَّاصُونَ ( 10 ) ذاریات - الآية 10
اٹکل دوڑانے والے ہلاک ہوں
الَّذِينَ هُمْ فِي غَمْرَةٍ سَاهُونَ ( 11 ) ذاریات - الآية 11
جو بےخبری میں بھولے ہوئے ہیں
يَسْأَلُونَ أَيَّانَ يَوْمُ الدِّينِ ( 12 ) ذاریات - الآية 12
پوچھتے ہیں کہ جزا کا دن کب ہوگا؟
يَوْمَ هُمْ عَلَى النَّارِ يُفْتَنُونَ ( 13 ) ذاریات - الآية 13
اُس دن (ہوگا) جب ان کو آگ میں عذاب دیا جائے گا
ذُوقُوا فِتْنَتَكُمْ هَٰذَا الَّذِي كُنتُم بِهِ تَسْتَعْجِلُونَ ( 14 ) ذاریات - الآية 14
اب اپنی شرارت کا مزہ چکھو۔ یہ وہی ہے جس کے لئے تم جلدی مچایا کرتے تھے
إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ ( 15 ) ذاریات - الآية 15
بےشک پرہیزگار بہشتوں اور چشموں میں (عیش کر رہے) ہوں گے
آخِذِينَ مَا آتَاهُمْ رَبُّهُمْ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا قَبْلَ ذَٰلِكَ مُحْسِنِينَ ( 16 ) ذاریات - الآية 16
اور) جو جو (نعمتیں) ان کا پروردگار انہیں دیتا ہوگا ان کو لے رہے ہوں گے۔ بےشک وہ اس سے پہلے نیکیاں کرتے تھے
كَانُوا قَلِيلًا مِّنَ اللَّيْلِ مَا يَهْجَعُونَ ( 17 ) ذاریات - الآية 17
رات کے تھوڑے سے حصے میں سوتے تھے
وَبِالْأَسْحَارِ هُمْ يَسْتَغْفِرُونَ ( 18 ) ذاریات - الآية 18
اور اوقات سحر میں بخشش مانگا کرتے تھے
وَفِي أَمْوَالِهِمْ حَقٌّ لِّلسَّائِلِ وَالْمَحْرُومِ ( 19 ) ذاریات - الآية 19
اور ان کے مال میں مانگنے والے اور نہ مانگنے والے (دونوں) کا حق ہوتا تھا
وَفِي الْأَرْضِ آيَاتٌ لِّلْمُوقِنِينَ ( 20 ) ذاریات - الآية 20
اور یقین کرنے والوں کے لئے زمین میں (بہت سی) نشانیاں ہیں
وَفِي أَنفُسِكُمْ ۚ أَفَلَا تُبْصِرُونَ ( 21 ) ذاریات - الآية 21
اور خود تمہارے نفوس میں تو کیا تم دیکھتے نہیں؟
وَفِي السَّمَاءِ رِزْقُكُمْ وَمَا تُوعَدُونَ ( 22 ) ذاریات - الآية 22
اور تمہارا رزق اور جس چیز کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے آسمان میں ہے
فَوَرَبِّ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ إِنَّهُ لَحَقٌّ مِّثْلَ مَا أَنَّكُمْ تَنطِقُونَ ( 23 ) ذاریات - الآية 23
تو آسمانوں اور زمین کے مالک کی قسم! یہ (اسی طرح) قابل یقین ہے جس طرح تم بات کرتے ہو
هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ ضَيْفِ إِبْرَاهِيمَ الْمُكْرَمِينَ ( 24 ) ذاریات - الآية 24
بھلا تمہارے پاس ابراہیمؑ کے معزز مہمانوں کی خبر پہنچی ہے؟
إِذْ دَخَلُوا عَلَيْهِ فَقَالُوا سَلَامًا ۖ قَالَ سَلَامٌ قَوْمٌ مُّنكَرُونَ ( 25 ) ذاریات - الآية 25
جب وہ ان کے پاس آئے تو سلام کہا۔ انہوں نے بھی (جواب میں) سلام کہا (دیکھا تو) ایسے لوگ کہ نہ جان نہ پہچان
فَرَاغَ إِلَىٰ أَهْلِهِ فَجَاءَ بِعِجْلٍ سَمِينٍ ( 26 ) ذاریات - الآية 26
تو اپنے گھر جا کر ایک (بھنا ہوا) موٹا بچھڑا لائے
فَقَرَّبَهُ إِلَيْهِمْ قَالَ أَلَا تَأْكُلُونَ ( 27 ) ذاریات - الآية 27
(اور کھانے کے لئے) ان کے آگے رکھ دیا۔ کہنے لگے کہ آپ تناول کیوں نہیں کرتے؟
فَأَوْجَسَ مِنْهُمْ خِيفَةً ۖ قَالُوا لَا تَخَفْ ۖ وَبَشَّرُوهُ بِغُلَامٍ عَلِيمٍ ( 28 ) ذاریات - الآية 28
اور دل میں ان سے خوف معلوم کیا۔ (انہوں نے) کہا کہ خوف نہ کیجیئے۔ اور ان کو ایک دانشمند لڑکے کی بشارت بھی سنائی
فَأَقْبَلَتِ امْرَأَتُهُ فِي صَرَّةٍ فَصَكَّتْ وَجْهَهَا وَقَالَتْ عَجُوزٌ عَقِيمٌ ( 29 ) ذاریات - الآية 29
تو ابراہیمؑ کی بیوی چلاّتی آئی اور اپنا منہ پیٹ کر کہنے لگی کہ (اے ہے ایک تو) بڑھیا اور (دوسرے) بانجھ
قَالُوا كَذَٰلِكِ قَالَ رَبُّكِ ۖ إِنَّهُ هُوَ الْحَكِيمُ الْعَلِيمُ ( 30 ) ذاریات - الآية 30
(انہوں نے) کہا (ہاں) تمہارے پروردگار نے یوں ہی فرمایا ہے۔ وہ بےشک صاحبِ حکمت (اور) خبردار ہے
قَالَ فَمَا خَطْبُكُمْ أَيُّهَا الْمُرْسَلُونَ ( 31 ) ذاریات - الآية 31
ابراہیمؑ نے کہا کہ فرشتو! تمہارا مدعا کیا ہے؟
قَالُوا إِنَّا أُرْسِلْنَا إِلَىٰ قَوْمٍ مُّجْرِمِينَ ( 32 ) ذاریات - الآية 32
انہوں نے کہا کہ ہم گنہگار لوگوں کی طرف بھیجے گئے ہیں
لِنُرْسِلَ عَلَيْهِمْ حِجَارَةً مِّن طِينٍ ( 33 ) ذاریات - الآية 33
تاکہ ان پر کھنگر برسائیں
مُّسَوَّمَةً عِندَ رَبِّكَ لِلْمُسْرِفِينَ ( 34 ) ذاریات - الآية 34
جن پر حد سے بڑھ جانے والوں کے لئے تمہارے پروردگار کے ہاں سے نشان کردیئے گئے ہیں
فَأَخْرَجْنَا مَن كَانَ فِيهَا مِنَ الْمُؤْمِنِينَ ( 35 ) ذاریات - الآية 35
تو وہاں جتنے مومن تھے ان کو ہم نے نکال لیا
فَمَا وَجَدْنَا فِيهَا غَيْرَ بَيْتٍ مِّنَ الْمُسْلِمِينَ ( 36 ) ذاریات - الآية 36
اور اس میں ایک گھر کے سوا مسلمانوں کا کوئی گھر نہ پایا
وَتَرَكْنَا فِيهَا آيَةً لِّلَّذِينَ يَخَافُونَ الْعَذَابَ الْأَلِيمَ ( 37 ) ذاریات - الآية 37
اور جو لوگ عذاب الیم سے ڈرتے ہیں ان کے لئے وہاں نشانی چھوڑ دی
وَفِي مُوسَىٰ إِذْ أَرْسَلْنَاهُ إِلَىٰ فِرْعَوْنَ بِسُلْطَانٍ مُّبِينٍ ( 38 ) ذاریات - الآية 38
اور موسیٰ (کے حال) میں (بھی نشانی ہے) جب ہم نے ان کو فرعون کی طرف کھلا ہوا معجزہ دے کر بھیجا
فَتَوَلَّىٰ بِرُكْنِهِ وَقَالَ سَاحِرٌ أَوْ مَجْنُونٌ ( 39 ) ذاریات - الآية 39
تو اس نے اپنی جماعت (کے گھمنڈ) پر منہ موڑ لیا اور کہنے لگا یہ تو جادوگر ہے یا دیوانہ
فَأَخَذْنَاهُ وَجُنُودَهُ فَنَبَذْنَاهُمْ فِي الْيَمِّ وَهُوَ مُلِيمٌ ( 40 ) ذاریات - الآية 40
تو ہم نے اس کو اور اس کے لشکروں کو پکڑ لیا اور ان کو دریا میں پھینک دیا اور وہ کام ہی قابل ملامت کرتا تھا
وَفِي عَادٍ إِذْ أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمُ الرِّيحَ الْعَقِيمَ ( 41 ) ذاریات - الآية 41
اور عاد (کی قوم کے حال) میں بھی (نشانی ہے) جب ہم نے ان پر نامبارک ہوا چلائی
مَا تَذَرُ مِن شَيْءٍ أَتَتْ عَلَيْهِ إِلَّا جَعَلَتْهُ كَالرَّمِيمِ ( 42 ) ذاریات - الآية 42
وہ جس چیز پر چلتی اس کو ریزہ ریزہ کئے بغیر نہ چھوڑتی
وَفِي ثَمُودَ إِذْ قِيلَ لَهُمْ تَمَتَّعُوا حَتَّىٰ حِينٍ ( 43 ) ذاریات - الآية 43
اور (قوم) ثمود (کے حال) میں (نشانی ہے) جب ان سے کہا گیا کہ ایک وقت تک فائدہ اٹھالو
فَعَتَوْا عَنْ أَمْرِ رَبِّهِمْ فَأَخَذَتْهُمُ الصَّاعِقَةُ وَهُمْ يَنظُرُونَ ( 44 ) ذاریات - الآية 44
تو انہوں نے اپنے پروردگار کے حکم سے سرکشی کی۔ سو ان کو کڑک نے آ پکڑا اور وہ دیکھ رہے تھے
فَمَا اسْتَطَاعُوا مِن قِيَامٍ وَمَا كَانُوا مُنتَصِرِينَ ( 45 ) ذاریات - الآية 45
پھر وہ نہ تو اُٹھنے کی طاقت رکھتے تھے اور نہ مقابلہ ہی کرسکتے تھے
وَقَوْمَ نُوحٍ مِّن قَبْلُ ۖ إِنَّهُمْ كَانُوا قَوْمًا فَاسِقِينَ ( 46 ) ذاریات - الآية 46
اور اس سے پہلے (ہم) نوح کی قوم کو (ہلاک کرچکے تھے) بےشک وہ نافرمان لوگ تھے
وَالسَّمَاءَ بَنَيْنَاهَا بِأَيْدٍ وَإِنَّا لَمُوسِعُونَ ( 47 ) ذاریات - الآية 47
اور آسمانوں کو ہم ہی نے ہاتھوں سے بنایا اور ہم کو سب مقدور ہے
وَالْأَرْضَ فَرَشْنَاهَا فَنِعْمَ الْمَاهِدُونَ ( 48 ) ذاریات - الآية 48
اور زمین کو ہم ہی نے بچھایا تو (دیکھو) ہم کیا خوب بچھانے والے ہیں
وَمِن كُلِّ شَيْءٍ خَلَقْنَا زَوْجَيْنِ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ ( 49 ) ذاریات - الآية 49
اور ہر چیز کی ہم نے دو قسمیں بنائیں تاکہ تم نصیحت پکڑو
فَفِرُّوا إِلَى اللَّهِ ۖ إِنِّي لَكُم مِّنْهُ نَذِيرٌ مُّبِينٌ ( 50 ) ذاریات - الآية 50
تو تم لوگ خدا کی طرف بھاگ چلو میں اس کی طرف سے تم کو صریح رستہ بتانے والا ہوں
وَلَا تَجْعَلُوا مَعَ اللَّهِ إِلَٰهًا آخَرَ ۖ إِنِّي لَكُم مِّنْهُ نَذِيرٌ مُّبِينٌ ( 51 ) ذاریات - الآية 51
اور خدا کے ساتھ کسی اَور کو معبود نہ بناؤ۔ میں اس کی طرف سے تم کو صریح رستہ بتانے والا ہوں
كَذَٰلِكَ مَا أَتَى الَّذِينَ مِن قَبْلِهِم مِّن رَّسُولٍ إِلَّا قَالُوا سَاحِرٌ أَوْ مَجْنُونٌ ( 52 ) ذاریات - الآية 52
اسی طرح ان سے پہلے لوگوں کے پاس جو پیغمبر آتا وہ اس کو جادوگر یا دیوانہ کہتے
أَتَوَاصَوْا بِهِ ۚ بَلْ هُمْ قَوْمٌ طَاغُونَ ( 53 ) ذاریات - الآية 53
کیا یہ کہ ایک دوسرے کو اسی بات کی وصیت کرتے آئے ہیں بلکہ یہ شریر لوگ ہیں
فَتَوَلَّ عَنْهُمْ فَمَا أَنتَ بِمَلُومٍ ( 54 ) ذاریات - الآية 54
تو ان سے اعراض کرو۔ تم کو (ہماری) طرف سے ملامت نہ ہوگی
وَذَكِّرْ فَإِنَّ الذِّكْرَىٰ تَنفَعُ الْمُؤْمِنِينَ ( 55 ) ذاریات - الآية 55
اور نصیحت کرتے رہو کہ نصیحت مومنوں کو نفع دیتی ہے
وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ ( 56 ) ذاریات - الآية 56
اور میں نے جنوں اور انسانوں کو اس لئے پیدا کیا ہے کہ میری عبادت کریں
مَا أُرِيدُ مِنْهُم مِّن رِّزْقٍ وَمَا أُرِيدُ أَن يُطْعِمُونِ ( 57 ) ذاریات - الآية 57
میں ان سے طالب رزق نہیں اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ مجھے (کھانا) کھلائیں
إِنَّ اللَّهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِينُ ( 58 ) ذاریات - الآية 58
خدا ہی تو رزق دینے والا زور آور اور مضبوط ہے
فَإِنَّ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا ذَنُوبًا مِّثْلَ ذَنُوبِ أَصْحَابِهِمْ فَلَا يَسْتَعْجِلُونِ ( 59 ) ذاریات - الآية 59
کچھ شک نہیں کہ ان ظالموں کے لئے بھی (عذاب کی) نوبت مقرر ہے جس طرح ان کے ساتھیوں کی نوبت تھی تو ان کو مجھ سے (عذاب) جلدی نہیں طلب کرنا چاہیئے
فَوَيْلٌ لِّلَّذِينَ كَفَرُوا مِن يَوْمِهِمُ الَّذِي يُوعَدُونَ ( 60 ) ذاریات - الآية 60
جس دن کا ان کافروں سے وعدہ کیا جاتا ہے اس سے ان کے لئے خرابی ہے

کتب

  • دنیاوی مصائب ومشکلات -حقیقت، اسباب، ثمراتمختلف انواع کے مصائب ومشکلات کے ذریعہ بندوں کی آزمایش کرنااللہ تعالی کی سنت ہے. اس کے متعدد اسباب وعوامل ہوتے ہیں. لیکن ایک مسلمان شخص کے لیے ہمیشہ ان کے اندر خیر وبھلائی کا پہلو موجود ہوتا ہے بشرطیکہ بندہ صبرواحتساب سے کام لے اور اس کے تئیں صحیح موقف اختیار کرتے ہوئے شکوہ اور جزع وفزع سے پرہیز کرے. زیر نظر رسالہ مصائب ومشکلات کے اسباب وثمرات پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کےتئیں صحیح اسلامی موقف کی وضاحت کرتا ہے.

    نظر ثانی کرنے والا : عطاء الرحمن ضياء الله - أبو عدنان محمد منير قمر

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/328602

    التحميل :دنیاوی مصائب ومشکلات -حقیقت، اسباب، ثمرات

  • شادى کی راتشادی انسانی زندگی میں بہت ہی اہمیت رکھتا ہے لیکن اکثر لوگ اسکے آداب وطریقے سے نابلد ہوتے ہیں زیر نظر کتاب میں شادی کی اہمیت اور سہاگ رات کے آداب وطریقے کے سلسلے میں قرآن وحدیث کی روشنی میں نہایت ہی عمدہ معلومات پیش کی گئی ہیں.ضرور مطالعہ فرمائیں.

    تاليف : عبدالہادی عبد الخالق مدنی

    نظر ثانی کرنے والا : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/315006

    التحميل :شادى کی رات

  • حجيّت حديثحجيّت حديث : زیرنظرکتا ب میں یہ ثابت کیا گیا ہے کہ حدیث شریعت اسلامیہ کی دوسری مصدرہے اورحجت کے اعتبارسے قرآن کے ہم مثل ہے اورقرآں کے مجملات کی تشریح وتفسیرکرنے والی ہے نیز منکرین حدیث کے بعض شہبات کا جائزہ لے کرانکا شرعی پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے.

    تاليف : صفي الرحمن المباركفوري

    نظر ثانی کرنے والا : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی

    اصدارات : دفتر تعاون برائے دعوت وتوعية الجاليات ربوہ، رياض

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/172227

    التحميل :حجيّت حديث

  • اسلام اور مسیحیت بجواب کتب مسیحیہ توضیح القرآن، مسیحیت کی عالمگیری اور دین فطرتدین اسلام ایک ایسا فطری اور عالمگیر مذہب ہے جسکے اصول وفرامین قیامت تک کے لوگوں کے لئے شمع ہدایت کی حیثیت رکھتے ہیں – جبکہ دیگر الہامی مذاہب تحریف کا شکار ہو کر ضلالت وگمراہی کے گڑھوں میں جا پڑے- زیر نظر کتاب میں مولانا ثناء اللہ امر تسری رحمہ اللہ نے اسلام اور مسیحیت کا موازنہ پیش کرتے ہوئے مسیحیت کے حامی پادریوں کی اسلام کے خلاف لکھی گئی تین کتب کا یکجا کافی و شافی اور مدلل جواب دیا ہے۔-کتاب کے شروع میں اسلام کے اصول مساوات پر روشنی ڈالتے ہوئے اس مغالطے کا تفصیلی رد کیا گیا ہے کہ اسلام میں عالمگیر ہونے کی صلاحیت نہیں- مزید برآ ں مسیحیت کی عالمگیری پر ایک نظر ڈالتے ہوئے اسلام اور مسیحیت کے اصولوں کا موازنہ اور اسلام دین فطرت ہے، کے موضوع پر ایک علمی مقالہ پیش کیا گیا ہے- تقابلی مذاہب کے مطالعہ سے شغف رکھنے والوں اور عیسائی مشنریوں کے گمراہ کن پروپیگنڈوں کے جواب میں یہ ایک شاندار تصنیف ہے۔

    نظر ثانی کرنے والا : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی

    اصدارات : مکتبہ نعمانیہ اردوبازار لاہور پاکستان

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/264826

    التحميل :اسلام اور مسیحیت بجواب کتب مسیحیہ توضیح القرآن، مسیحیت کی عالمگیری اور دین فطرت

  • تقلید کی حقیقتتقلید کی حقیقت : زیر نظر کتاب میں مولف حفظہ اللہ نے کتاب وسنت اورعلماء کرام کے أقوال کی روشنی میں تقلید کی حقیقت کی نقاب کشائی کی ہے اور یہ ثابت کیا ہے کہ اس اندہی تقلید کا قرون مفضلہ میں کہیں وجود نہ تھا, یہ تو چوتھی صدی ہجری کی پیداوار ہے جس میں آج تک امت محمدیہ کا کافی طبقہ مبتلا ہے , نیزتقلید کے قائلین کی دلیلوں کا شرعی تفصیلی جائزہ لےکر انکا مسکت جواب بھی دیا ہے , اورکتاب وسنت کی اتباع کو لازم قراردیا ہے. مصنف خود بھی اسی اندہی تقلید اورمذھبی تعصب کا شکار تھے رب کریم نے اپنے فضل وکرم سے انھیں کتاب وسنت کی اتباع کی توفیق بخشی. میرے خیال میں اس کتا ب کا مطلعہ اندھی تقلید میں مبتلا لوگوں کیلئے ہدایت کا سبب ثابت ہوگا ان شاء اللہ.

    تاليف : محمود الحسن جمیری

    نظر ثانی کرنے والا : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/78600

    التحميل :تقلید کی حقیقت